روبینہ اور الطاف بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انسان نے اپنی محنت سے عزت پائی ہے ۔ہم میاں بیوی پندرہ سال سے لوگوں کے گھر سے کوڑا اٹھاتے ہیں لیکن کبھی بھی کسی نے ہمیں اپنائیت سے نہیں دیکھا۔ آج ایک بابا جی ملے ‘شفقت سے سلام کیا اور ہمیں شاباش دی۔ کہا تم لوگ نہ ہوتے تو ہمارے گھر کوڑے سے بھر جاتے۔ تم لوگ بہت اچھا کام کر رہے ہو۔ان کی باتیں سن کے ساری تھکن دور ہو گئی۔ دل پھر سے اور محنت کرنے کے لیے تیار ہوگیا۔بیٹی کی شادی سب کے لئے ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے ۔ہمیں کسی نے بتایا کہ اخوت کلاتھ بینک والےغریب اور مستحق لوگوں کی بیٹیوں کو شادی کا تحفہ دیتے ہیں۔ آج ہم اخوت کے دفتر گئے۔ ہمیں بڑے پیار،محبت اور خلوص کیساتھ ہماری بیٹی کے لیےکپڑے، جوتے، کمفرٹر، بیگ اور دیگر اشیاء بطور گفٹ دی گئیں۔ ہم اخوت کلاتھ بینک کے بہت شکرگزار ہیں ۔ان لوگوں نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ۔اگر لوگ محبت کریں اور مشکل میں ساتھ کھڑے ہوں تو غربت دکھ نہیں دیتی۔